جنوبی وزیرستان میں بننے والا ڈیم تنازع کا شکار ہوگیا،ڈیم کےلئے مختص زمین پر مقامی قبائل اور ٹھیکیداروں کے درمیان ٹھن گئی۔
28دسمبر کو محسود قبیلے کے زیلی شاخ مچی خیل کے مشران کا ایک جرگہ منعقد ہوا جس میں اہم فیصلوں کے بعد اعلامیہ جاری کیاگیا۔
اعلامیہ کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے خیسورہ میں تعمیر ہونے والے کنڈیوام ڈیم کی تعمیر اسی جگہ پر ہونی چاہیئے جس زمین کا پی سی ون بنایا گیا تھا۔
اعلامیہ کے مطابق مچی خیل قبائل نے فیصلہ کیا ہے کہ مجوزہ ڈیم کو اصل متعین شدہ مقام کنڈیوام علاقہ خیسورہ کے علاوہ کہیں اور کسی صورت میں تعمیر نہیں ہونے دیں گے۔
جرگے میں شریک عمائدین کے مطابق چند خود غرض عناصر پیسوں کی لالچ میں اس ڈیم کو منتازعہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں جہاں پر ڈیم کےلئے زمین مختص کی گئی تھی وہاں کی بجائے 10 کلو میٹر دور کسی اور جگہ پر ڈیم تعمیر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ناصرف مقامی آبادی متاثر ہورہی ہےبلکہ ڈیم کی تعمیربھی ناقص ثابت ہوگی۔
واضح رہے کہ 17 نومبر کو محسود قبیلے کے نامی گرامی شخصیت ملک دوستہ خان کو دوساتھیوں سمیت ڈیرہ اسماعیل میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا،ان کے قتل کو مقامی زرائع اس ڈیم کے تنازعے سے جھوڑ رہے ہیں اور یہ بتایا جارہاہے کہ ڈیم کی زمین سے متعلق ملک دوستہ خان کو تحفظات تھے۔