جنوبی کوریا دنیا بھر میں سب سے کم ترین شرح افزائش والا ملک بن گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا میں 2022 میں بچوں کی پیدائش کی شرح 0.81 سے گر کر 0.78 کی سطح پر پہنچ چکی ہے۔
یہ مسلسل 7 ویں بار ہے جب جنوبی کورین خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کی شرح میں کمی کو ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق امیگریشن پر اگر پابندی ہو تو کسی بھی ملک کو مستحکم آبادی کو برقرار رکھنے کے لیے 2.1 کی شرح افزائش کی ضرورت ہوتی ہے۔
جنوبی کوریا کی شرح پیدائش 2015 سے گر رہی ہے اور ملک میں پہلی بار 2020 میں پیدائش سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں، یہ رجحان تب سے جاری ہے۔
2022 میں جنوبی کوریا میں تقریباً 249,000 پیدائش اور 372,800 اموات ریکارڈ کی گئیں۔
اسی طرح کی آبادیاتی کمی جاپان اور چین سمیت کئی دوسرے ایشیائی ممالک کو متاثر کر رہی ہے، خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ انقریب ان ممالک میں نوجوانوں کی تعداد کم اور بوڑھے افراد کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پورے خطے میں آبادیاتی تبدیلیوں کی وجوہات میں دفاتر کا ماحول، ناکام شادیاں، صنفی مساوات اور نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی مایوسی ہے۔
جنوبی کوریا کی حکومت نے آبادی میں اضافے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے ہیں تاہم ان سب کے باوجود اس میں مسلسل کمی آرہی ہے۔