پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماعلی وزیرکی سمجھوتے کے تحت رہائی کی تردید

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سرکردہ رہنما اورجنوبی وزیرستان سے ممبر قومی اسمبلی علی وزیر نے کسی سمجھوتے کے تحت جیل سے رہائی کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے جیل میں ملاقات کرنے والوں پرواضح کیا تھاکہ وہ ریاست کے آئین اور قانون کے علاوہ کچھ نہیں مانتے۔

غیرملکی نشریاتی ادارے مشال ریڈیو کو انٹرویودیتے ہوئے علی وزیر کا کہنا تھاکہ کہ میں ان تمام سیاسی جماعتوں،نظریاتی ورکرزور عام لوگوں کا شکر گزارہوں جو مجھ سے ملنے جیل آئے ۔انہوں نے کہاکہ مجھ سے ملنے مختلف لوگ آتے تھے لیکن جو بھی آتا تھا ان پر اپنی پوزیشن واضح کی تھی کہ میں ریاست کے آئین اور قانون کا احترام کرتاہوں ، آئین اور قانون کے تحت جو ہوگا اس کےلئے میں تیار ہوں اور اگر آئین اور قانون کے باہر کچھ ہو تو اس کےلئے میں تیار نہیں ہوں ۔

انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے خاندان والوں کو ، تنظیم کے دوستوں کو،سیاسی جماعتوں اور حکومت میں شامل سیاسی جماعتیں جنہوں نے مجھ سے رابطہ کیا تھاپرواضح کیا تھا کہ میںنے آئین اور قانون کے علاوہ کسی سے پربات نہیں کرنی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں علی وزیر کا کہنا تھاکہ میرافیصلہ واضح ہے کہ میں پشتون تحفظ موومنٹ کے ساتھ ہوں کیونکہ یہ تنظیم ہم نے بہت مشکل حالات میں بنائی ہے اوراس کے بیانئے کے ساتھ زندگی کے آخر ی سانس تک رہوں گا۔

علی وزیر کہنا تھاکہ پشتون قوم کی سیاسی جماعتوں میں بھلے اتفاق نہ ہوں لیکن پورے پشتون قوم کی سوچ ایک ہوئی ہے چاہے وہ کسی بھی پارٹی یاتنظیم سے ہو یا عام آدمی ہوسب ایک ہی سوچھ پر متفق ہیں،امن،ناجائز اپریشنز اور سامراجی قوتوں کی جانب سے مسلط کئے گئے جنگوں کے حوالے سے پوری قوم کی سوچھ ایک ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں