جنوبی وزیرستان ،لدھا کے علاقے پٹویلائی میں مبینہ ڈرون حملہ، دو افراد جاں بحق

گوہر محسود

جنوبی وزیرستان اپر کے ہیڈکوارٹر لدھا میں واقع گاؤں پٹویلائی بوراکئی میں مبینہ ڈرون حملے میں قبائلی رہنما بیٹی سمیت جاں بحق ہوگئے۔

حملے میں ملک میرخسان لنگرخیل کے گھر کو نشانہ بنایا گیا جس میں ملک میر خسان اور اسکی بیٹی جان بحق ہو گئے ہیں۔
مقامی افراد کے مطابق ملک میر خسان بھیڑ بکریاں چراتا تھا اور اسی پر گزر بسر تھی.

مقامی انتظامیہ کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتا یا کہ ابھی تک کوئی واضح تحقیقات سامنے نہیں آئی ہیں لیکن ایسے واقعات کو متعدد بار انتظامیہ دہشتگردوں کی جانب سے شرارتی کاروائی سمجھتی ہے یا یہ سمجھتی ہے، کہ کئی دفعہ لوگوں نے گھروں میں دھماکہ خیز مواد رکھا ہوتا ہے اور وہ کسی غلطی کی وجہ سے پھٹ جاتا ہے.

رونما ہونے والے واقعہ کو متعدد مقامی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے خوفناک قرار دیا ہے.

مقامی نوجوان سیاسی رہنما حاجی سعید انور نے اپنے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ “دہشتگردی کی اس جنگ میں بے گناہ شہریوں عورتوں ،بچوں اور بوڑھوں کی شہادتیں باعث تشویش ہیں” .
وزیرستان میں فورسز ، انتظامیہ، سیاسی اور قومی مشران کو سوچنا ھوگا کہ آیا مستقبل میں قریب ہمیں کیا کرنا چاہیئے.

حاجی سعید انور نے اپنے بیان میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ آج شکتوئی میں قومی مشران سے بھرے کوچ پر فائرنگ ھوئی جس میں ایک مشر میرخاتم خان لانڈی خیل شدید زخمی ہوئے اور باقی ماندہ مشرانوں میں کپڑے جل گئے لیکن خوش قسمتی وہ محفوظ رہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں