اسلام آباد:اسلام آباد کی عدالت نے ضمانت قبل از گرفتاری کے معاملے میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 4 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی عمران کان کے خلاف 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف ایک مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کے معاملے کی سماعت ہوئی۔
کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی، عدالتی حکم کے باوجود پی ٹی آئی کے قائد کی وڈیو لنک کے ذریعے آج بھی حاضری نہ لگوائی جا سکی۔
بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری محمد سعید خان سدوزئی عدالت پیش ہوئے، جب کہ اڈیالہ جیل حکام نے توہین عدالت نوٹس پر اپنا تحریری جواب اور ٹیکنیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروائی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سرور ڈاؤن ہونے کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی کی وڈیو لنک کے ذریعے حاظری ممکن نہ ہو سکی، وڈیو لنک حاضری کے حوالے سے معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی وڈیو لنک کے ذریعے حاضری نہ لگوانے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا تاہم عدالت کے حکم کے باوجود جیل سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ عدالت پیش نہ ہوئے۔
جس پر عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 4 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دے دیا اور عدالت نے ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت 4 اپریل تک ملتوی کردی۔
بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ سماعت پر سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت پیش نہ کرنے پر جیل سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
اس حوالے سے عدالت نے ڈپٹی سپرنٹینڈنٹ جیل 25 مارچ کو جواب کے ساتھ طلب کر کھا تھا۔