ورلڈ بینک مشن کا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہیڈکوارٹر کا دورہ

اسلام آباد: ورلڈ بینک کے مشن نے MENAP ریجن کے سوشل پالیسی پریکٹس منیجر مسٹر کرسٹوبل ریڈاؤ کینو کی قیادت میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد اور سیکرٹری عامر علی احمد نے وفد کا خیر مقدم کیا۔

ورلڈ بینک ٹیم میں امجد ظفر خان، گل نجم جامی، جیویر سانچیز رضا، آمنہ خان، سہیل سعید اور سارہ نظامی شامل تھے۔ دورے کا مقصد پاکستان میں سماجی تحفظ کے جاری پروگراموں کا جائزہ لینا، وفاقی و صوبائی سطح پر حاصل پیش رفت پر تبادلہ خیال کرنا اور مستقبل میں اشتراک کے نئے امکانات تلاش کرنا تھا۔

ملاقات کے دوران چیئرپرسن روبینہ خالد نے اس بات پر زور دیا کہ قومی سماجی و معاشی رجسٹری (NSEAR) اور بی آئی ایس پی ڈیٹا بیس کو مزید مربوط اور مضبوط بنانا ضروری ہے تاکہ شفافیت اور اعتماد میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی اداروں کے درمیان مؤثر تعاون ہی اس نظام کی کامیابی کی ضمانت ہے۔

سیکرٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بی آئی ایس پی کا ڈیٹا ملک کے مختلف سرکاری و نجی اداروں کے لیے ایک بنیادی حوالہ بن چکا ہے۔ انہوں نے غذائیت اور تعلیم سے متعلق پروگراموں میں حاصل کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور مستقبل کے اہداف پر بھی گفتگو کی۔

ورلڈ بینک کے نمائندے مسٹر کرسٹوبل ریڈاؤ کینو نے بی آئی ایس پی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادارے کے اقدامات نے پاکستان میں سماجی تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ورلڈ بینک آئندہ بھی بی آئی ایس پی کے ساتھ قریبی اشتراک جاری رکھے گا۔

اجلاس میں ڈیٹا کے تحفظ، درست ہدف بندی، سی سی ٹی پروگراموں میں ہم آہنگی، اور صوبوں کے مابین تعاون بڑھانے جیسے امور پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر عصمت نواز اور بی آئی ایس پی کے مختلف ڈائریکٹر جنرلز بھی اس موقع پر موجود تھے۔

بعد ازاں، ورلڈ بینک مشن نے بی آئی ایس پی کے ون ونڈو سینٹر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مستحق خواتین سے ملاقات کی اور شراکت دار اداروں کے ذریعے فراہم کی جانے والی خدمات کا جائزہ لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں