مسلم لیگ ن کی غلط پالیسیاں، پیپلز پارٹی سے تعلقات سرد مہری کا شکار

اسلام آباد : حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کی غلط پالیسیوں کے باعث ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان تعلقات سرد مہری کا شکار ہونے لگے.

پی ڈی ایم اتحاد کے دوران پیپلز پارٹی کے تعینات کردہ اچھی ساکھ کے افسران کو عہدوں سے ہٹانے کے عمل نے دونوں جماعتوں کے درمیان تعلقات کو بھی کشیدہ کردیا۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی تشکیل سے قبل مسلم لیگ ن کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کو یقین دھانی کرواٸی تھی کہ پی ڈی ایم کے دور میں اچھی ساکھ کے حامل پیپلز پارٹی کے کسی افسر کو عہدے سے نہیں ہٹایا جاے گا تاہم حیران کن طور پر وزارت بین الصوباٸی رابطہ کے ماتحت ادارے پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈاٸریکٹر جنرل شعیب کھوسو سمیت دیگر اداروں سے افسران کو عہدوں سے ہٹادیا گیا۔

ساتھ ہی ساتھ محترمہ بےنظیر بھٹو شہید کے نام سے ہر سال نیشنل ٹینس ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنیوالے اسلام آباد ٹینس کمپلیکس پر عدالتی حکم کیخلاف آپریشن کرکے گرانے جیسے معاملات پر پیپلز پارٹی کی قیادت نے معاملات وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر فورمز کے سامنے رکھنے کا عندیہ دیتے ہوئےتمام تحفظات سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے .

زرائع کا کہنا ہےکہ اگر ٹارگٹڈ ایکشن کو واپس نہ لیا گیا تو پیپلز پارٹی کو بھی سخت ایکشن لینے پر مجبور ہوسکتی ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں